سرینگر: حریت کانفرنس کے رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی تاریخ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی روشن مثال ہے، جہاں مسلمانوں اور اقلیتوں کے درمیان اعتماد اور احترام کی روایت ہمیشہ سے قائم رہی ہے۔
تاریخی جامع مسجد سرینگر میں خطاب کرتے ہوئے میر واعظ نے سکھ برادری کو ان کے مذہبی تہوار گرو پورب کی مبارک باد دی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری سکھ برادری نے مشکل ترین حالات میں بھی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ میر واعظ نے خاص طور پر چھٹی سنگھ پورہ کے سانحے کا ذکر کیا، جہاں سکھوں نے مسلمانوں کے ساتھ بھائی چارے کی روایت کو برقرار رکھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی جانب بھی توجہ دلائی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز کی جانب سے مسلسل محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران نہتے کشمیریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی فوجی گھروں میں داخل ہو کر قیمتی سامان لوٹنے اور لوگوں کو خوف زدہ کرنے میں ملوث ہیں۔ کشمیری عوام کو دھمکیوں کے ذریعے بھارتی فوج اور پولیس کے لیے جاسوسی پر مجبور کیا جا رہا ہے، جس سے مقبوضہ علاقے میں خوف و ہراس کی کیفیت مزید بڑھ رہی ہے۔
میر واعظ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی جدوجہد میں ان کی حمایت کرے۔