اسلام آباد: چئیرمین سپارکو، محمد یوسف خان، نے اعلان کیا ہے کہ ایم ایم ون سیٹلائٹ کا تجربہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔ پاک سیٹ ایم ایم ون کی کامیاب آزمائش کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے 2001 میں پاک سیٹ کا آغاز کیا تھا اور اب ایم ایم ون کے بعد اگلے برس ایم ایم ٹو بھی لانچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ حکومت کے ڈیجیٹل پاکستان کے ویژن کے تحت ہم ترقی کے مختلف شعبوں جیسے فوڈ سیکورٹی اور فارمسٹری میں بھی کردار ادا کر رہے ہیں۔ پاکستان کی اسپیس پالیسی کی منظوری سے خدمات میں بہتری متوقع ہے۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، شیزہ فاطمہ، نے تقریب میں سپارکو کی ٹیم کو ایم ایم ون کی کامیابی پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی پہلی قومی اسپیس پالیسی تشکیل دی ہے، جو کہ ایک بڑا اقدام ہے۔ اس پالیسی کے ذریعے ہمیں متعدد فوائد حاصل ہوں گے، کیونکہ کسی بھی شعبے کی ترقی کے لیے کنیکٹوٹی ضروری ہے، جو کہ صرف انٹرنیٹ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
شیزہ فاطمہ نے مزید کہا کہ پاکستان ایک وسیع ملک ہے، اور دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی رسائی ایک چیلنج ہے۔ پاک سیٹ ایم ایم ون اس چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے ملک کی کنیکٹوٹی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جب ہم تعلیم اور صحت کے شعبوں کو ڈیجیٹلائز کریں گے تو یہ پاکستان میں ایک بڑی تبدیلی کا باعث بنے گا، جو پچھلی سات دہائیوں میں ممکن نہیں ہو سکی۔