واشنگٹن: نئی تحقیق کے مطابق، کینسر کی ویکسین حقیقت بننے کے قریب ہے، اور یہ پیش رفت محققین اور مریضوں دونوں کے لیے امید افزا ہے۔
موڈرنا کی تیار کردہ ایم آر این اے-4359 نامی ویکسین کا مقصد اگلے مراحل کے میلانوما، پھیپھڑوں کے کینسر، اور دیگر ٹھوس ٹیومر کینسر کے مریضوں کا علاج کرنا ہے۔ ابتدائی آزمائشوں کے نتائج کے مطابق، یہ ویکسین جسم کو کینسر کے خلیات کو پہچاننے اور ان کے خلاف مؤثر طریقے سے لڑنے کے لیے تیار کرتی ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ویکسین مدافعتی نظام کو اس بیماری کے خلاف زیادہ مؤثر طریقے سے کارروائی کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
پہلے انسانی مطالعے میں، ایم آر این اے-4359 کی ایک سے نو خوراکیں اگلے مراحل کے ٹھوس ٹیومر والے 19 مریضوں کو دی گئیں۔ محققین نے پایا کہ 16 مریضوں کا جائزہ لینے پر، آٹھ مریضوں میں نہ تو ٹیومر بڑھا اور نہ ہی کوئی نیا ٹیومر نمودار ہوا۔ مزید برآں، مریضوں نے علاج کو سنگین ضمنی اثرات کے بغیر اچھی طرح برداشت کیا۔
محققین نے ان نتائج کو اگلے مراحل کے کینسر مریضوں کے لیے ایک ممکنہ نئے علاج کے طور پر “ایک اہم پہلا قدم” قرار دیا ہے۔ یہ ویکسین کووڈ-19 ویکسین کی طرح ایم آر این اے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے، جو مدافعتی نظام کو سکھاتی ہے کہ کینسر کے خلیات صحت مند خلیات سے کیسے مختلف ہیں اور انہیں تباہ کرنے کے لیے متحرک کرتی ہے۔