ایک دماغی امپلانٹ نے شدید فالج سے متاثر ایک خاتون کی آواز بحال کر دی، جو کہ ان افراد کے لیے ایک بڑی پیشرفت ہے جو بولنے کی صلاحیت سے محروم ہو چکے ہیں اور اب انہیں مواصلات کے حصول میں مدد ملے گی۔

پیر کے روز جرنل نیچر نیوروسائنس میں شائع ہونے والی تحقیق میں اس امپلانٹ کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے، جس نے پروستھیسس کے ذریعے بات کرنے میں تاخیر کے مسئلے کو حل کیا ہے۔

محققین کی ٹیم (جس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے ماہرین بھی شامل تھے) نے ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام تیار کیا، جو دماغی اشاروں کو آواز میں ‘نیئر-ریئل ٹائم’ میں تبدیل اور اسٹریم کرتا ہے۔

مطالعے کے مصنف گوپالا انومانچیپلی کا کہنا تھا کہ ہمارا طریقہ کار ایلیکسا اور سری جیسی ڈیوائسز کی طرح تیز بولنے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔

ایک اور مصنف چول جون چو نے کہا کہ ہم جو کچھ ڈیکوڈ کر رہے ہیں وہ وہ لمحات ہیں جب ایک خیال آ چکا ہوتا ہے، جب ہم نے فیصلہ کیا ہوتا ہے کہ کیا کہنا ہے، ہم نے کون سے الفاظ استعمال کرنے ہیں اور ہم اپنے وائیکل ٹریکٹ کے پٹھوں کو کس طرح حرکت دینا ہے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version