بھارتی حکومت نے متنازعہ قانون کا سہارا لیتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی دو مشہور سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ پابندی میر واعظ عمر فاروق کی “عوامی ایکشن کمیٹی” اور منصور عباس انصاری کی جماعت “جموں و کشمیر اتحاد المسلمین” پر لگائی گئی ہے۔
بھارتی وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان تنظیموں کے علیحدگی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ اگر ان جماعتوں نے اپنی عسکری سرگرمیاں بند نہ کیں تو یہ پابندی مستقل طور پر نافذ کر دی جائے گی۔
مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے اس اقدام کو جمہوریت پر حملہ قرار دیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کسی سیاسی جماعت پر قدغن لگائی ہو۔ مودی سرکار 2019 سے اب تک 10 سے زائد سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کر چکی ہے، اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔