اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کاروباری برادری کو بڑے تجارتی اہداف حاصل کرنے کی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 60 ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔

وفاقی وزیر احسن اقبال کی زیرصدارت وزیراعظم کی طرف سے برآمدی سہولت کاری اسکیم (ای ایف ایس) کا جائزہ لینے کے لیے قائم کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا۔

ایف بی آر نے کمیٹی کو برآمدی سہولت کاری اسکیم میں حالیہ ترامیم اور اس کے غلط استعمال کی نشاندہی کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ 2021 میں شروع کی گئی ای ایف ایس کے تحت لائسنس یافتہ کاروباری اداروں کی تعداد 800 سے بڑھ کر تقریباً 2 ہزار ہو گئی ہے۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ مئی 2024 میں شروع کی گئی خصوصی مہم کے نتیجے میں خاص طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری میں نمایاں بہتری آئی ہے جس کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزیر اعظم کی برآمدی سہولت کاری کے حوالے سے ہدایات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد سرمایہ کاروں کو مکمل معاونت فراہم کرنا اور پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کے لیے ایک مضبوط فریم ورک تیار کرنا ہے۔

انہوں نے حکومت کی برآمدی حکمت عملی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا مستقبل تیز رفتار اور پائیدار برآمدی ترقی پر انحصار کرتا ہے اور 60 ارب ڈالر کے برآمدی ہدف کے حصول کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا “اڑان پاکستان ایجنڈا” برآمدی شعبے کی ترقی کو صرف ایک پالیسی کا حصہ نہیں بلکہ ملکی معاشی استحکام، سلامتی اور خودمختاری کے لیے ناگزیر سمجھتا ہے۔

احسن اقبال نے کاروباری برادری کو یہ مشورہ دیا کہ وہ معمولی اضافے (1 سے 1.5 ارب ڈالر) سے آگے بڑھ کر 5 سے 10 ارب ڈالر کے بڑے اہداف حاصل کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ بدلتے عالمی تجارتی ماحول، بڑھتے ہوئے ٹیرف اور تجارتی تحفظ پسندی کے پیش نظر پاکستان کو اپنی پیداواری صلاحیت اور صنعتی بنیاد کو مستحکم کرنے کی سخت ضرورت ہے تاکہ عالمی منڈی میں مسابقتی حیثیت برقرار رکھی جا سکے۔

وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ کاروباری اداروں کو جدیدیت اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے اپنی استعداد کار پر مبنی ماڈلز اپنانا ہوں گے تاکہ وہ عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنا سکیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرمایہ کاری کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے تاکہ پاکستان عالمی تجارت میں اپنی پوزیشن مستحکم کر سکے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔

اجلاس کے دوران کمیٹی نے ایف بی آر کو ہدایت کی کہ آئرن اور اسٹیل کے شعبے کے لیے ترمیم شدہ برآمدی سہولت کاری اسکیم پر عمل درآمد اس وقت تک معطل رکھا جائے جب تک کہ کمیٹی اپنی حتمی سفارشات تیار نہ کر لے۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version