راولپنڈی۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب من پسند افراد کو اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جائے گا تو کھیل کا معیار گر جائے گا۔ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی انہیں تعینات کیا گیا، وہاں تباہی ہی ہوئی۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد ان کی بہن علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ سابق وزیر اعظم آج سب سے زیادہ کرکٹ کی صورتِ حال پر برہم تھے۔
انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے بھارت کے خلاف پاکستان کا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میچ پی ٹی وی پر دیکھا، اور شکست کے باعث ان کا سارا غصہ کرکٹ انتظامیہ پر نکل گیا۔
میچ میں ناکامی عمران خان کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھی، ان کا کہنا تھا کہ جب نااہل افراد کو ذمہ داریاں دی جائیں گی تو کرکٹ کا زوال یقینی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے محسن نقوی کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا، جہاں ان کی کارکردگی مایوس کن رہی، پھر انہیں وزیر داخلہ تعینات کیا گیا اور وہاں بھی نتائج منفی ہی رہے۔
علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کے مطابق محسن نقوی کو غیرمعمولی طور پر متعدد عہدے دیے گئے ہیں، اور ہر جگہ ان کی کارکردگی افسوسناک رہی۔
عمران خان نے مطالبہ کیا کہ اتنی کمزور انتظامی کارکردگی پر عزت دار شخص مستعفی ہو جاتا، مگر محسن نقوی کے استعفے کی کوئی امید نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آخر محسن نقوی کو کرکٹ سے متعلق کیا تجربہ حاصل ہے؟
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ان کے حوالے سے پھیلائی جانے والی بے بنیاد خبریں، جیسے کہ ان کے بے ہوش ہونے کی افواہ، محض غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے تھیں۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان ان افواہوں پر ہنسے اور انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہفتے کے روز عمران خان کی اپنے بچوں سے بات چیت ہوئی تھی، جس پر تمام اہل خانہ کو اطمینان ہوا کہ وہ خیریت سے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قاسم خان سوری چونکہ بیرونِ ملک ہیں، اس لیے وہ مقامی صورتِ حال سے مکمل آگاہ نہیں، اور افواہوں پر مبنی خبروں اور براہِ راست ملاقات کے درمیان واضح فرق ہوتا ہے۔