سائنس دانوں نے ایک جدید شمسی توانائی سے چلنے والی ڈیوائس تیار کی ہے، جو فضائی آلودگی کو جذب کرکے اسے گاڑیوں اور ہوائی جہازوں کے ایندھن میں تبدیل کر سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کے ماہرین کی ایک تحقیقی ٹیم نے یہ نیا ری ایکٹر قدرتی ضیائی تالیف کے عمل سے متاثر ہو کر ڈیزائن کیا ہے، جو فضا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سِن گیس میں تبدیل کرنے کے لیے کسی وائر یا بیٹری کا محتاج نہیں ہے۔
محققین کا ماننا ہے کہ یہ ری ایکٹر ماحولیاتی بحران کے حل کی جانب ایک انقلابی قدم ہے، جو کاربن کے اخراج کو کشید اور ذخیرہ کرنے کے روایتی طریقہ کار (سی سی ایس) کا ایک مؤثر متبادل فراہم کر سکتا ہے۔
سی سی ایس کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے ایک مؤثر ذریعہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے، اور برطانوی حکومت نے حال ہی میں اس ٹیکنالوجی کے لیے 22 ارب پاؤنڈز مختص کیے ہیں۔
البتہ، موجودہ سی سی ایس سسٹم کو زیادہ توانائی کی کھپت اور زیر زمین دباؤ کے ساتھ کاربن ڈائی آکسائیڈ ذخیرہ کرنے کے خدشات کے باعث تنقید کا سامنا ہے، جس کے مقابلے میں شمسی توانائی پر مبنی یہ نئی ٹیکنالوجی ایک پائیدار اور مؤثر حل ثابت ہو سکتی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔