Site icon Bloom Pakistan Urdu

گرمی سے متعلق اموات میں اضافہ، امریکیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے

گرمی سے متعلق اموات میں اضافہ، امریکیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے

پچھلی دہائیوں کی تنزلی کے رجحان کو الٹتے ہوئے، شدید گرمیاں اب امریکہ میں گرمی سے متعلق اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافے کا باعث بن رہی ہیں۔

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (CDC) کے 1999سے 2023تک کے اموات کے ڈیٹا کا جائزہ لینے سے پتہ چلتا ہے کہ ان اموات میں 2016تک معمولی لیکن مسلسل کمی دیکھنے کو ملی۔ اس کے بعد، گرمی سے متعلق اموات میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، جو 2023 تک جاری رہا۔

جیسے جیسے درجہ حرارت بڑھتا رہے گا، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے، حالیہ بڑھتے ہوئے رجحان کا جاری رہنا متوقع ہے، جےفرے ہووئر کی سربراہی میں ایک ٹیم نے نتیجہ اخذ کیا۔

ایجنسی CDC کے مطابق، شدید گرمی کے اثرات ہر سال امریکہ میں تقریباً 1,220 افراد کی جان لیتے ہیں، جہاں بلند درجہ حرارت اور نمی جسم پر سب سے زیادہ بوجھ ڈالتی ہیں۔

سال2023گرمی اور دیگر موسمیاتی تبدیلی کے عوامل میں نئے ریکارڈ قائم

گرمی سے متعلق بیماریوں، جیسے کہ ہیٹ ایکساوشن یا ہیٹ اسٹروک، اس وقت ہوتی ہیں جب جسم خود کو مناسب طریقے سے ٹھنڈا نہیں کر پاتا، جبکہ جسم عام طور پر پسینے کے ذریعے خود کو ٹھنڈا کرتا ہے، شدید گرمی کے دوران یہ کافی نہیں ہوسکتا۔ ان حالات میں، جسم کا درجہ حرارت اس قدر تیزی سے بڑھتا ہے کہ یہ خود کو ٹھنڈا نہیں کر پاتا، جس سے دماغ اور دیگر اہم اعضاء کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

بزرگ افراد اور چھوٹے بچے سب سے زیادہ حساس ہوتے ہیں،جیسے کہ ذہنی بیماری یا دائمی بیماریوں کے شکار افراد بھی۔

تاہم، جوان اور صحت مند لوگ بھی اگر گرم موسم میں شدید جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لیں تو متاثر ہو سکتے ہیں۔

نئی تحقیق میں ہووئر کی ٹیم نے پچھلے 24 سالوں کے دوران گرمی کی وجہ سے اموات کی شرح کا جائزہ لیا۔

1999سے 2015تک، شرح میں کچھ اتار چڑھاؤ رہا، لیکن یہ 100,000افراد میں 0.4 سے کم رہی۔ مثال کے طور پر، 2014 میں، گرمی سے متعلق اموات کی شرح صرف 0.12 فی 100,000 افراد تھی۔

مگر جیسے ہی موسمیاتی تبدیلیوں نے گرمیاں بڑھائیں، یہ رجحان تبدیل ہونے لگا۔

2016کے بعد، شرح میں مسلسل اضافہ ہوا، 2016 میں 0.22، 2018 میں 0.28، اور 2021تک 0.41۔ اور گزشتہ سال گرمی سے متعلق اموات میں ایک تیز چوٹی پر پہنچی، 0.62فی 100,000 افراد، جو 2014کی شرح سے پانچ گنا زیادہ ہے۔

1850کے بعد ریکارڈ کیا گیا سب سے گرم اوسط [عالمی] درجہ حرارت 2023میں ہوا۔

محققیننے کہا کہ،اگرچہ 2018 تک کے ڈیٹا کے ساتھ ایک مطالعے نے امریکہ میں گرمی سے متعلق اموات میں کمی کا رجحان ظاہر کیا، یہ مطالعہ پہلی بار ہے جو 2016سے 2023 تک اس رجحان کی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔

امریکی ڈیٹا عالمی سطح پر گرمی کی اموات میں مسلسل اضافے کے رجحان کے مطابق ہے۔

اگر موجودہ عالمی گرمی کے رجحانات کو پلٹایا نہیں جاتا، تو تمام معاشروں کے پاس سب سے زیادہ حساس افراد کی حفاظت کرنے کے سوا کوئی اور حل نہیں ہے۔

ہووئر کی ٹیم نے مشورہ دیا کہ خطرے والے علاقوں میں مقامی حکام کو پانی کی فراہمی کے مراکز اور عوامی ٹھنڈا کرنے والے مراکز یا دیگر عمارتوں میں ہوا کے نظام کی توسیع میں سرمایہ کاری پر غور کرنا چاہیے۔

Exit mobile version