کراچی : سندھ حکومت آج مالی سال 2025-26 کے لیے 3300 ارب روپے کا سالانہ بجٹ پیش کرے گی، جس میں عوامی ریلیف، سرکاری ملازمین کے لیے مراعات، اور بڑے ترقیاتی منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 57 صوبائی محکموں اور خودمختار اداروں کے لیے 600 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص کیا گیا ہے، جسے ڈویلپمنٹ کمیٹی نے منظوری دے دی ہے۔
اہم نکات:
-
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ متوقع
-
پنشن میں 10 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا
-
1 لاکھ نئی سرکاری نوکریوں کا اعلان متوقع
-
کراچی میگا پروجیکٹس کے لیے 12 ارب روپے مختص
-
10 ہزار پولیس اہلکاروں کی بھرتی کی تجویز
-
26 لاکھ گھروں کو مفت سولر پینل فراہم کیے جائیں گے
شعبہ جات کے لیے مختص بجٹ:
-
صحت: 47 ارب روپے
-
محکمہ داخلہ: 11 ارب روپے
-
صنعت: 4 ارب روپے
-
محکمہ خزانہ: 7 ارب 92 کروڑ روپے
-
جنگلات: 4 ارب روپے
-
زراعت: 13 ارب روپے
-
اسکول ایجوکیشن: 83 ارب روپے
-
کالج ایجوکیشن: 7 ارب روپے
-
یونیورسٹی و بورڈز: 8 ارب روپے
-
توانائی: 15 ارب روپے سے زائد
-
تھر کول انفراسٹرکچر: 12 ارب روپے سے زائد
یہ بجٹ سندھ حکومت کی جانب سے ایک متوازن اور ترقی دوست پالیسی کا عکاس سمجھا جا رہا ہے، جس میں عوامی فلاح، تعلیم، صحت اور توانائی کو ترجیح دی گئی ہے۔ بجٹ میں روزگار کی فراہمی اور ماحولیاتی تحفظ جیسے اہداف بھی شامل ہیں۔