اسلام آباد : وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور ٹیکس چوروں و نان فائلرز کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بجٹ 2025-26 میں متعدد سخت پابندیاں اور بھاری جرمانے تجویز کیے گئے ہیں، جن کا مقصد غیر دستاویزی معیشت کا خاتمہ اور ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہے۔
ذرائع کے مطابق:
-
نان فائلرز پر بیرون ملک سفری پابندی عائد کرنے کی تجویز ہے۔
-
صرف زیارات کے مقصد سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے گی۔
-
دیگر تمام اقسام کے بیرون ملک سفر پر پابندی ہوگی۔
حکومت نے نان فائلرز پر درج ذیل مالی و تجارتی سرگرمیوں کی روک تھام پر غور شروع کر دیا ہے:
-
گاڑیوں اور جائیداد کی خریداری پر پابندی برقرار رہے گی۔
-
مالی لین دین (بینک ٹرانزیکشنز) پر قدغن۔
-
شیئرز کی خریداری اور میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر بھی پابندی عائد کی جائے گی۔
بینک سے رقم نکالنے پر ٹیکس میں اضافہ
-
نان فائلرز کے لیے بینک سے کیش نکلوانے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح دگنی کرنے کی تجویز ہے۔
-
موجودہ شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1.2 فیصد کیے جانے کا امکان ہے۔
-
ہر 50 ہزار روپے نکلوانے پر ٹیکس کا اطلاق ہوگا۔
کمیونیکیشن سروسز پر نرمی
-
موبائل فون سمز اور انٹرنیٹ ڈیوائسز بلاک کرنے کی پالیسی تبدیل کر دی گئی ہے۔
-
نان فائلرز کی کمیونیکیشن سہولیات جاری رہیں گی، تاکہ صارفین کی بنیادی رسائی متاثر نہ ہو۔
پوائنٹ آف سیل (POS) پر ٹیکس چوری کی سزا میں اضافہ
-
POS ٹرمینلز میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے جرمانے کی رقم 5 لاکھ سے بڑھا کر 50 لاکھ روپے کرنے کی تجویز ہے۔
-
کیش پر مختلف خفیہ ریٹس رکھنے والے تاجر بھی سخت کارروائی کی زد میں آئیں گے۔