اسلام آباد : دنیا بھر میں دفاعی اخراجات میں اضافہ بدستور جاری ہے، جس کے باعث عالمی طاقتوں کے درمیان ہتھیاروں کی دوڑ مزید تیز ہو گئی ہے۔ سال 2024 کے اعداد و شمار کے مطابق امریکا نے ایک بار پھر سب سے زیادہ دفاعی بجٹ مختص کر کے سب پر سبقت حاصل کر لی ہے۔
- امریکا نے 997 ارب ڈالر کے بجٹ کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا دفاعی بجٹ ترتیب دیا، جو کہ عالمی دفاعی اخراجات کا 37 فیصد ہے۔
- یہ بجٹ جدید اسلحہ، نیٹو فورسز کی معاونت، عالمی تنصیبات اور خلائی دفاعی نظاموں پر بھی صرف کیا جا رہا ہے۔
چین، روس اور بھارت کے بجٹ
- چین نے 2024 میں دفاع پر 305 ارب ڈالر خرچ کیے، جو اسے دوسرے نمبر پر لے آیا۔
- روس نے 80 ارب ڈالر، جبکہ بھارت نے 75 ارب ڈالر دفاعی مد میں خرچ کیے۔
- بھارت کا یہ بجٹ جنوبی ایشیا میں اس کی اسٹریٹجک ترجیحات اور جدید ہتھیاروں کی خریداری کا عکاس ہے۔
دیگر بڑی عالمی طاقتوں کے دفاعی اخراجات
- برطانیہ: 74.9 بلین ڈالر
- سعودی عرب: 68 بلین ڈالر
- جرمنی: 66.8 بلین ڈالر
- فرانس: 61.3 بلین ڈالر
- جاپان: 50.2 بلین ڈالر
- جنوبی کوریا: 47.6 بلین ڈالر
پاکستان نے 2024 میں تقریباً 9 بلین ڈالر کا دفاعی بجٹ مختص کیا جو ملکی جی ڈی پی کا 2 فیصد سے زائد بنتا ہے۔
پاکستان کی دفاعی ترجیحات میں درج ذیل شعبے شامل ہیں:
- سرحدی سیکیورٹی کی مضبوطی
- دہشتگردی کے خلاف جنگ
- جدید فوجی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی کا حصول
- ایئر، نیول اور سائبر ڈیفنس کی استعداد بڑھانا
عالمی سطح پر بڑھتے ہوئے تنازعات، علاقائی کشیدگی اور اسٹریٹجک مفادات کے باعث دفاعی اخراجات میں اضافہ ایک مسلسل رجحان بن چکا ہے۔ پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ رجحان چیلنجز کے ساتھ ساتھ قومی سلامتی کے لیے نئے تقاضے بھی لے کر آ رہا ہے۔