اسلام آباد: آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی جانب سے مختلف اشیاء پر ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے اور ٹیکسوں میں اضافے کی تجاویز زیر غور ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ریونیو بڑھانے کے لیے کئی اشیاء کو ٹیکس نیٹ میں لایا جا رہا ہے۔
دستیاب معلومات کے مطابق فروزن فوڈز، چپس، اور کولڈ ڈرنکس پر ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے۔ اسی طرح، نوڈلز، بسکٹس، اور آئس کریم جیسی روزمرہ استعمال کی اشیاء بھی ایکسائز ڈیوٹی کے دائرہ کار میں آ سکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ منجمد گوشت اور تیار شدہ خوراک پر 5 فیصد ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ بجٹ میں ای کامرس سیکٹر پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے آن لائن کاروبار پر براہ راست اثر پڑے گا۔
دوسری جانب، آٹو سیکٹر کے لیے کچھ ریلیف کی خبریں بھی ہیں۔ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹیز میں کمی کی سفارش کی گئی ہے اور آٹو سیکٹر پر نئی ریگولیٹری ڈیوٹیز لاگو نہ کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ پرانی گاڑیوں پر ٹیرف کو سالانہ 10 فیصد کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ انہیں مزید قابل رسائی بنایا جا سکے۔ آٹو سیکٹر پر موجود غیر ٹیرف رکاوٹوں (نان ٹیرف بیریئرز) کو ختم کرنے کی سفارشات بھی پیش کی گئی ہیں۔ طویل المدتی منصوبے کے تحت 2030 تک آٹو سیکٹر پر اوسط ٹیرف کو 6 فیصد سے کم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس کا مقصد مقامی آٹو انڈسٹری کو فروغ دینا اور گاڑیوں کی قیمتوں میں استحکام لانا ہے۔