چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں بھارت سے کہیں آگے ہے، اور ملک کے نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے لیس کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اے آئی پر مبنی تعلیمی نصاب تیار کر رہی ہے تاکہ ٹیکنالوجی اور معیشت میں پاکستان کو مستحکم بنایا جا سکے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا مشہود نے کہا کہ وہ بطور سابق وزیر تعلیم کئی تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینے میں کردار ادا کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا تیزی سے مصنوعی ذہانت کی طرف بڑھ رہی ہے، اور اس وقت بڑی عالمی کمپنیاں اس شعبے میں بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ پاکستان میں پہلا قومی اے آئی پورٹل متعارف کرایا جا چکا ہے، جسے بہت کم وقت میں 16 لاکھ سے زائد بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستانی نوجوان ڈیجیٹل دور سے ہم آہنگ ہونے کے لیے تیار ہیں۔
رانا مشہود نے کہا کہ پہلے سب کا خیال تھا کہ بھارت ٹیکنالوجی میں پاکستان سے آگے ہے، لیکن پاکستانی نوجوانوں نے سائبر سیکیورٹی میں شاندار کارکردگی دکھا کر بھارتی نظام کو ہیک کیا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان کسی سے کم نہیں۔
انہوں نے 2019 کے پاک بھارت کشیدگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملے کی کوشش کی، مگر ہماری افواج نے بہادری سے جواب دیا۔ اگر پاکستان ٹیکنالوجی میں آگے نہ ہوتا تو بھارت یہاں بھی غزہ جیسا ماڈل اپنانے کی سازش کر سکتا تھا، لیکن ہماری فضائیہ نے دشمن کے طیاروں کو نشانہ بنا کر اس سازش کو ناکام بنایا۔
رانا مشہود کا کہنا تھا کہ آج کی جنگیں بندوقوں سے نہیں، ٹیکنالوجی سے لڑی جاتی ہیں، اور ہمیں نوجوانوں کو معاشی اور تکنیکی محاذ پر بھارت سے آگے لے جانا ہوگا۔
انہوں نے “ڈیجیٹل یوتھ ہب” کو دنیا کا ایک منفرد اور جامع پلیٹ فارم قرار دیا اور نوجوانوں کو اس سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت، پاکستان کی ٹیکنالوجی میں بڑھتی ہوئی برتری سے پریشان ہو کر پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوا ہے، اور پاکستان کی نوجوان نسل اور افواج ملک کی اصل طاقت ہیں، جن کی قربانیاں قوم کے اتحاد کی علامت ہیں۔