واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایپل کمپنی کو تنبیہ کی ہے کہ وہ بھارت میں آئی فونز کی تیاری بند کرے اور انہیں صرف امریکا میں تیار کرے۔ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری بیان میں ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر ایپل نے بھارت میں پیداوار جاری رکھی، تو کمپنی کو 25 فیصد اضافی ٹیکس دینا ہوگا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ “ہم اپنی ٹیکنالوجی واپس امریکا لانا چاہتے ہیں، نہ کہ غیر یقینی معیشتوں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں۔”
چند روز قبل بھی انہوں نے ایپل کے سی ای او، ٹم کک، سے کہا تھا کہ وہ ایپل پراڈکٹس کی تیاری بھارت میں نہیں چاہتے۔ اس بیان کو امریکی صنعت کے لیے “میک اِن امریکا” کی پالیسی کی طرف واپسی کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کا ردعمل:
معاشی ماہرین کے مطابق ٹرمپ کے اس سخت مؤقف سے بھارت کے ساتھ صنعتی تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سابق صدر کا بھارت پر عدم اعتماد مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ٹرمپ کے بقول، “بھارت اب امریکی صنعت کے لیے ایک غیر معتبر شراکت دار بنتا جا رہا ہے۔”
یہ صورتحال نہ صرف ایپل بلکہ دیگر عالمی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے جو بھارت میں پیداواری بنیادیں قائم کر چکی ہیں۔