نئی دہلی ۔بھارتی میڈیا ایک بار پھر کھیل کے میدان کو سیاسی محاذ میں تبدیل کرنے کی کوششوں میں مصروف نظر آ رہا ہے، اور جنگی شکست کا غصہ کرکٹ میں نکالنے کی راہ پر گامزن ہے۔
رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے آئندہ سالانہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیے جانے کا امکان ہے، جس میں دونوں ٹیموں کو آئندہ ایونٹس میں ایک ہی گروپ میں نہ رکھنے کی تجویز بھی زیر غور آسکتی ہے۔
دیرینہ روایت رہی ہے کہ آئی سی سی عالمی ٹورنامنٹس میں پاکستان اور بھارت کو ایک ہی گروپ میں رکھتی ہے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کم از کم دو میچز یقینی ہوں اور ان مقابلوں سے آئی سی سی کو خطیر مالی فائدہ حاصل ہو۔
لیکن حالیہ سرحدی تناؤ اور سیاسی کشیدگی نے اس توازن کو بگاڑ دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) ممکنہ طور پر اس اجلاس میں پاکستان کے ساتھ گروپ شیئرنگ سے انکار کی پالیسی اختیار کرے گا۔
یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان اور بھارت صرف آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ہی ایک دوسرے کا سامنا کرتے ہیں، مگر پچھلے کچھ عرصے میں شکستوں کے بعد بھارت میں شیڈول اگلے T20 ورلڈکپ پر بھی غیر یقینی کی کیفیت طاری ہے، جسے سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر منعقد کیا جانا ہے۔
اس کے ساتھ ہی، بی سی سی آئی سیکریٹری اور اب ممکنہ طور پر آئی سی سی چیئرمین بننے والے جے شاہ بھارتی مؤقف کو دُہرا رہے ہیں، جو خطے میں کھیل کو سیاست کی نذر کرنے کے تاثر کو مزید تقویت دے رہا ہے۔