خضدار: بلوچستان کے ضلع خضدار میں اسکول بس پر دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے میں شہید ہونے والی طالبات کی تعداد 4 ہو گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں شدید زخمی ہونے والی آٹھویں جماعت کی طالبہ سحر سلیم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئیں، جس کے بعد شہداء کی تعداد 4 ہو چکی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کی گئی تھی، جسے بلوچستان میں موجود بھارتی حمایت یافتہ پراکسی نیٹ ورکس نے عملی جامہ پہنایا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق:”میدان جنگ میں ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت اب بزدلانہ کارروائیوں پر اتر آیا ہے۔ خضدار حملہ اسی سلسلے کی کڑی ہے، جس کا مقصد بلوچستان میں دہشت اور بدامنی کو ہوا دینا ہے۔”
خضدار بم دھماکے میں شہید ہونے والی طالبات
سیکیورٹی ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ:”بھارت نہ صرف بلوچستان بلکہ خیبرپختونخوا میں بھی دہشت گردی اور عدم استحکام کے لیے اپنے پراکسی نیٹ ورکس کا سہارا لے رہا ہے۔”
یہ افسوسناک واقعہ پاکستان کے خلاف جاری ہائبرڈ وارفیئر کا واضح ثبوت ہے، جس میں معصوم طلبا و طالبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے اور تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے۔