پاکستان اور بھارت کے درمیان اس وقت کشیدگی عروج پر ہے اور ہر محاذ پر ماحول گرم ہے۔ اس صورتحال میں بھارتی ہیکرز نے بھی اپنی حصہ ڈال دیا۔انڈین ہیکرز نے نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کا آفیشل ایکس اکاؤنٹ ہیک کرکے جعلی خبریں جاری کرنا شروع کردیں۔ آفیشیل اکاءونٹ سے الٹی سیدھی خبریں پوسٹ ہونے کے بعد کراچی پورٹ ٹرسٹ کی آءی ٹی ٹیم کی دوڑیں لگ گئیں۔کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ایکس اکاؤنٹ ری کور کرلیا گیا۔
ہیکرز اکاؤنٹ ہیک کیسے کرتے ہیں؟
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی بہتر سے بہتر ہوتی جارہی ہے اور ہیکرز بھی نت نئے طریقوں سے ہیکنگ کررہے ہیں۔
ہیکرز سے بچنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ کو پتہ ہو کہ ہیکرز آخر کرتے کیا ہیں؟
پاسورڈ ہیک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟
- ہیکرز کا ایک طریقہ پشنگ (phishing) ہے۔ہیکرز صارف کو ایک پیج بھیجتا ہے جو جی میل یا کسی اور ویب سائٹ کے لاگ ان پیج جیسا ہی ہوتا ہے۔اگر آپ نے لاگ ان کرلیا تو پاس ورڈ ہیکر حاصل کرلے گا۔ہیکرز سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟
- ہیکرز سے بچنے کے لیے پبلک وائی فائی کے استعمال سے اجتناب کریں۔
- کسی بھی ویب سائٹ کو وزٹ کرنے کے لیے HTTP کے بجائے HTTPS کا استعمال ویب سائٹ کے ایڈریس کے شروع میں کریں۔
- پاسورڈ مینجمٹ سافٹ ویئرز کا استعمال کریں۔
اکاؤنٹ ہیک ہونے کا پتہ کیسے چلے گا اور پھر کرنا کیا ہے؟
اکاؤنٹ ہیک ہونے کی سب سے آسان پہچان یہ ہے کہ اکاؤنٹ سے کوئی غیر معمولی سرگرمی ہوگی۔ اگر فیس بک،ایکس یا انسٹا گرام سے ایسی پوسٹ ہوں جو آپ نے نہ کی ہوں تو اس کا مطلب صاف ہے کہ اکاؤنٹ ہیک ہوچکا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بعض دفعہ ای میل یا ایپ پر نوٹیفکیشن دیتے ہیں کہ کسی نے آپ کے اکاؤنٹ میں لاگ ان کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ نوٹیفکیشن دیکھ کر آپ بروقت اس ہیکنگ کو روک بھی سکتے ہیں۔
زیادہ تر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ٹو–سٹیپ ویری فکیشن فراہم کرتے ہیں اور یہ اکاؤنٹ کو تحفظ دینے کیلیے اضافی سیکیورٹی لیئر فراہم کرتی ہے۔اس طریقے میں ایک کوڈ بھیج کر یا کسی مخصوص ایپ کے ذریعے تصدیق کی جاتی ہے۔ اس طرح کوئی ہیکر صرف آپ کے ای میل اور پاس ورڈ کی مدد سے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل نہیں کر سکے گا۔
اس کے بعد اگر آپ کو اپنے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہو جائے تو فوری طور پر تمام پلیٹ فارمز پر اپنے پاس ورڈز تبدیل کریں۔
آخر میں آپ کو اپنے جاننے والوں کو بھی بتانا ہوگا کہ اکاؤنٹ ہیک ہو گیا تھا اورجعلی پوسٹس اور پیغامات کو ڈیلیٹ بھی کرنا پڑے گا۔