نئی دہلی : بھارت کے مؤقر انگریزی اخبار دی ہندو نے مقبوضہ کشمیر میں پاک فضائیہ کی کارروائی سے متعلق شائع کی گئی خبر اور سوشل میڈیا پوسٹ اچانک حذف کر دی۔ مذکورہ خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاک فضائیہ نے تین بھارتی جنگی طیارے مار گرائے ہیں۔
ابتدائی طور پر خبر دی ہندو کی ویب سائٹ پر نمایاں طور پر شائع کی گئی، مگر کچھ دیر بعد یہ مواد غائب ہوگیا اور ویب پیج پر “صفحہ دستیاب نہیں” کا پیغام نمودار ہونے لگا۔ بعد ازاں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر اس حوالے سے کی گئی پوسٹ بھی ہٹا دی گئی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارتی میڈیا پر سرکاری دباؤ شدت اختیار کر چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ بھارتی طیارے اُس جوابی کارروائی میں نشانہ بنے جو پاک فضائیہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے مختلف علاقوں پر کی گئی بمباری کے ردعمل میں انجام دی۔ پاک فضائیہ نے مبینہ طور پر 3 رافیل، ایک مگ-29، ایک سخوئی طیارہ اور ایک ڈرون مار گرایا، جب کہ ایک بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
پاک فوج کے ترجمان نے ان کامیاب کارروائیوں کی تفصیلات کھل کر میڈیا کے سامنے رکھیں، جبکہ بھارتی میڈیا نے حسب روایت حکومتی دباؤ میں آ کر خبر کو دبا دیا اور ایک مرتبہ پھر مودی حکومت کے سرکاری مؤقف کو ہی دہرانے کو ترجیح دی۔
بھارت میں صحافت کی آزادی پر سوالات اٹھ رہے ہیں، اور متعدد میڈیا ادارے اب محض سرکاری پروپیگنڈا کا آلہ بن کر رہ گئے ہیں۔