یورپ کے وسطی ملک چیک ریپبلک کے سرسبز پہاڑی علاقے میں سیر کے لیے جانے والے دو افراد غیر متوقع طور پر ایک قیمتی خزانے کے مالک بن گئے۔ کرکونس پہاڑی سلسلے میں ہائیکنگ کے دوران انہیں ایک دیوار کی دراڑ میں چھپا ہوا ایلومینیئم کا ایک پرانا کنستر ملا، جس کے اندر سونے کے 598 نایاب سکّے موجود تھے۔
اس حیرت انگیز دریافت کے کچھ ہی فاصلے پر انہیں ایک لوہے کا بکس بھی نظر آیا، جس میں سونے کے زیورات، سگریٹ کیسز اور دیگر قیمتی اشیاء محفوظ تھیں۔ دونوں ہائیکرز تقریباً سات کلو وزنی اس قیمتی سامان کو لے کر واپس لوٹے اور اسے تجزیے کے لیے میوزیم آف ایسٹرن بوہیمیا کے ماہرین کے حوالے کر دیا۔
میوزیم کے آثارِ قدیمہ کے شعبے کے سربراہ میروسلاف نواک کے مطابق اس قسم کی قیمتی اشیاء کو زمین میں دفنانا ایک قدیم روایت ہے، جو مختلف ادوار میں دہرائی جاتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں لوگ مذہبی یا سماجی اضطراب کے زمانے میں اپنی قیمتی ملکیتوں کو اس امید کے ساتھ چھپاتے تھے کہ حالات بہتر ہونے پر دوبارہ حاصل کی جا سکیں۔
ماہرین اب اس خزانے کی تاریخی، ثقافتی اور مالی قدر کا جائزہ لے رہے ہیں، جبکہ اس انوکھے انکشاف نے مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔