شمال مغربی کانگو کے دریائے کانگو میں لکڑی سے بنی ایک موٹر بوٹ میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں کشتی ڈوب گئی اور اب تک 148 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ واقعہ مقامی وقت کے مطابق امبانڈاکا کے قریب پیش آیا۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی رائٹرز اور مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 500 مسافر سوار تھے، جن میں سے سیکڑوں تاحال لاپتا ہیں۔ کشتی “ایچ بی کانگولو” ماٹنکومو کی بندرگاہ سے روانہ ہو کر بلومبا کی جانب جا رہی تھی۔
ریجنل کمشنر لویوکو کے مطابق حادثے کی وجہ اس وقت سامنے آئی جب ایک خاتون نے کشتی کے اندر کھانا پکانے کی کوشش کی، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے پوری کشتی کو لپیٹ میں لے لیا۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک تقریباً 100 افراد کو بچا لیا گیا ہے جنہیں عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جبکہ جھلسنے والے متعدد افراد کو قریبی اسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
افسوسناک طور پر متعدد مسافر، بالخصوص خواتین اور بچے، آگ سے بچنے کے لیے دریا میں کود گئے لیکن تیرنا نہ جاننے کے باعث ہلاک ہو گئے۔
کانگو میں اس نوعیت کے حادثات کوئی نئی بات نہیں۔ دیہی علاقوں میں نقل و حمل کے لیے عموماً لکڑی کی کشتیوں کا استعمال کیا جاتا ہے، جن میں اکثر گنجائش سے کہیں زیادہ افراد سوار ہوتے ہیں، جس سے خطرناک حادثات جنم لیتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی 2024 کے دوران کانگو کے مشرقی علاقے لیک کیوو میں ایک اور کشتی حادثے میں 78 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ دسمبر میں مغربی کانگو میں 22 افراد کشتی الٹنے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے تھے۔