اسلام آباد ۔سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے لیے جو پرجوش نعرے لگائے گئے، وہ اب بھی اُن کے ذہن میں گونج رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف ایک مؤثر اور مکمل کنٹرول رکھنے والے رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں، جو نہ صرف جذباتی نظر آئے بلکہ انہوں نے ملک کو استحکام کی جانب بھی گامزن کیا ہے۔ فیصل واوڈا کے مطابق ہمارے سیاسی نظام میں ایسے ہی قائدین کی ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ مئی 2025ء کا مہینہ اہم ثابت ہوگا اور کچھ مثبت خبریں سامنے آئیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر خزانہ معیشت کے حوالے سے بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں، اور مارچ میں پاکستان کی ترسیلات زر بڑھ کر 4.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔ انہوں نے تنقیدی انداز میں سوال کیا کہ اب پی ٹی آئی کہاں ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر حالات میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے۔
سینیٹر نے مزید کہا کہ پاکستان میں تانبے (کاپر) کی دریافت ایک بڑی پیش رفت ہے، اور آئندہ دو ہفتوں میں ایسی خبر سامنے آئے گی جو کئی دہائیوں سے سننے کو نہیں ملی۔ ان کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے بعد اب پی ٹی آئی اس دوڑ میں ہے کہ مستقبل میں اس کا قائد کون ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حمایت میں بہت سے لوگ پیچھے ہٹ چکے ہیں، اور آرمی چیف کو انہوں نے فٹبال اسٹار “رونالڈو” سے تشبیہ دی، جو میدان میں بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں اور اس کا کریڈٹ سب حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فیصل واوڈا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ایسا کوئی سیاسی رہنما موجود نہیں جو اس انداز میں مؤثر اور دوٹوک بات کر سکے۔ ان کے مطابق یہ سوال اب ان سیاسی قیادتوں سے ہے جو وقت گزرنے کے باوجود جمہوریت کے دعوے دار ہیں—کیا وہ واقعی ملک میں جمہوریت لائیں گے؟