نئی دہلی: بھارت کے ایک چھوٹے سے قصبے میں اس وقت ایک انوکھا واقعہ منظرِ عام پر آیا جب دلہے نے شادی سے صرف اس بنیاد پر انکار کر دیا کہ دلہن کے گھر والے اس کے تمام مہمانوں کے کھانے کا انتظام کرنے سے قاصر تھے۔
تفصیلات کے مطابق یہ معاملہ اس وقت وائرل ہوا جب دلہن کے بھائی نے اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ پر شیئر کرتے ہوئے قانونی رہنمائی طلب کی۔ اس کے مطابق شادی کی منسوخی کی اصل وجہ دراصل پوشیدہ “جہیز” کا تقاضا تھا، جسے کھانے کے بہانے چھپایا گیا۔
دلہن کے بھائی نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہ رشتہ خاندان کے قریبی افراد کی توسط سے طے ہوا تھا۔ علاقے میں عمومی طور پر شادیاں دو انداز میں کی جاتی ہیں: یا تو بڑے پیمانے پر مٹن بریانی کے ساتھ پرتکلف دعوتوں پر مشتمل، یا پھر سادگی سے شام کی چائے پر مبنی مختصر تقاریب۔ اس معاملے میں دونوں خاندانوں نے ابتدا میں اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ ہر فریق اپنے اپنے مہمانوں کی ضیافت خود کرے گا۔
لیکن شادی کے قریب آتے ہی دلہے کے خاندان نے مؤقف بدلتے ہوئے تقاضا کیا کہ دلہن کے گھر والے تمام 600 مہمانوں کے کھانے کا بندوبست کریں۔ دلہن کے خاندان نے مالی مشکلات کے پیش نظر معذرت کی، جس پر دلہے نے رشتہ توڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
دلہن کے بھائی نے اپنی پوسٹ میں لکھا: “ہم متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، اتنا بڑا خرچ ہمارے لیے ممکن نہیں تھا۔ محض اس لیے شادی منسوخ کر دی گئی کہ ہم ان کی دکھاوا پسند سوچ کا ساتھ نہ دے سکے۔”
سوشل میڈیا پر اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا۔ ایک صارف نے تبصرہ کیا: “یہ تو غنیمت ہے کہ آپ ایسے مفاد پرست لوگوں سے بچ نکلے۔ ورنہ مستقبل میں نہ جانے کیا کیا مطالبات کیے جاتے۔”
ایک اور صارف نے لکھا: “یہ نقصان نہیں، بلکہ رہائی ہے۔” جب کہ کسی نے طنزیہ انداز میں کہا: “کبھی کبھار کوڑا کرکٹ خود ہی ٹھکانے لگ جاتا ہے۔”
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔