کھجانے کا عمل اکثر انتہائی آرام دہ اور خوشگوار محسوس ہوتا ہے، تاہم اس کے بعض منفی اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔
جِلد سے متعلق کچھ طبی مسائل جیسے ڈرمیٹیٹائٹس (dermatitis)، جس میں خارش ایک عام علامت ہوتی ہے، کھجانے سے مرض بڑھ سکتا ہے۔
زیادہ کھجانا جہاں ایک طرف خوشگوار تجربہ ہو سکتا ہے، وہیں اس کے منفی اثرات بھی ہو سکتے ہیں، جس سے آخرکار یہ سوال اٹھتا ہے کہ آخر ہم کیوں کھجاتے ہیں؟
ہارورڈ میڈیکل اسکول کے ایک ماہر امیونولوجسٹ، آئزک چیو نے اس ارتقائی رویے کے بارے میں کہا کہ اس کا مقصد شاید جلد کی سطح سے پیراسائٹس، کھال پر موجود مخصوص کیڑے یا دیگر خارش پیدا کرنے والے مواد کو دور کرنا ہو۔
یونیورسٹی آف پٹسبرگ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کھجلی جِلد کی سوزش کو کم کرنے کے لیے مدافعتی نظام کو متحرک کرتی ہے اور بیکٹیریل انفیکشن سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ نتائج ایکزیما جیسے جِلدی امراض کے علاج میں اہم پیشرفت کر سکتے ہیں، کیونکہ یہ سوزش کو کم کرنے یا کھجانے کی ضرورت کو روکنے کے ذریعے ان بیماریوں کی بہتر علاج کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔