ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جڑواں بچوں کو جنم دینے والی ماؤں میں پیدائش کے بعد کے ہفتوں اور مہینوں میں دل کی بیماری کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔
یورپی ہارٹ جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، جڑواں بچوں کی پیدائش کے ایک سال کے اندر خواتین میں دل کے مسائل کے باعث اسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ دگنا ہو جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اگر حمل کے دوران ہائی بلڈ پریشر کا سامنا ہو تو یہ خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے، یہاں تک کہ یہ آٹھ گنا زیادہ ہوسکتا ہے۔
نیو جرسی کے روٹگرز رابرٹ ووڈ جانسن میڈیکل اسکول سے تعلق رکھنے والے محقق، ڈاکٹر روبی لن نے وضاحت کی کہ جڑواں بچوں کی ماں کا دل حمل کے دوران غیرمعمولی طور پر زیادہ محنت کرتا ہے، جس کے باعث اسے سنبھلنے میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔
تحقیق کے سرکردہ ماہر نے مزید کہا کہ یہ اثرات جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد بھی کئی ہفتوں تک برقرار رہ سکتے ہیں، جس سے دل کی صحت متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یہ تحقیق جڑواں بچوں کی ماؤں کے لیے طبی نگرانی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے اور ان کی صحت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت کو واضح کرتی ہے۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔