اسلام آباد۔حکومت نے قومی اسمبلی میں اپنی کارکردگی کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے دس ماہ کے دوران 38 بل منظور کرائے اور 24 قراردادیں پاس کیں، جبکہ اس دوران اپوزیشن صرف احتجاج تک محدود رہی۔
قومی اسمبلی کے پہلے دس ماہ میں قانون سازی کا جائزہ لیا جائے تو حکومتی بینچز نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی میچ جیسی حکمت عملی اختیار کی۔
آج نیوز کے مطابق، حکومت نے ایوان میں 26 بل اور 12 آرڈیننس پیش کیے، جن میں سے 29 بل منظور ہوئے، جبکہ 5 نجی بل بھی ایکٹ کی شکل اختیار کر گئے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی تشکیل مکمل کرتے ہوئے اراکین کی تعداد 20 کر دی گئی۔
قومی اسمبلی کے 11 سیشنز کے دوران 204 قراردادیں پیش کی گئیں، جن میں سے 24 قراردادیں منظور ہوئیں جبکہ 148 قراردادیں زائد المعیاد ہونے کی وجہ سے مسترد ہو گئیں۔
دسواں سیشن بلوں کی منظوری کے حوالے سے سب سے زیادہ مؤثر رہا، جس میں 13 بل منظور کیے گئے اور 51 قراردادوں میں سے 7 کو منظوری ملی۔
حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم، انتخابی اصلاحات، اور عدالت عظمیٰ و ججز کی تعداد سے متعلق قانون سازی کے معاملے میں فرنٹ فٹ پر کھیلتے ہوئے نمبر گیم میں اپنی برتری برقرار رکھی۔
دوسری طرف، اپوزیشن نے ایوان میں اپنی موجودگی کا بھرپور احساس دلایا اور تقریباً ہر اجلاس میں احتجاج ریکارڈ کروایا۔