اسلام آباد ۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈز کا کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا میگا کرپشن اسکینڈل ہے۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو چیلنج کیا کہ وہ واضح کرے کہ برطانیہ نے یہ رقم حکومت پاکستان کو کیوں واپس کی۔
جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ غیر جانبدار مبصرین بھی اس میگا اسکینڈل پر پی ٹی آئی کی قیادت کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ رقم پاکستان عوام کی تھی اور اسے صحت، تعلیم اور انفراسٹرکچر پر خرچ ہونا چاہیے تھا، لیکن پی ٹی آئی کی قیادت نے ملی بھگت اور چالاکی سے اسے القادر ٹرسٹ کے ذریعے ہڑپ کر لیا۔
انہوں نے پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا ذریعہ آمدنی کیا ہے؟ لاہور میں زمان پارک میں 25 کروڑ کا گھر کس پیسے سے بنایا گیا؟ عطا اللہ تارڑ نے دعویٰ کیا کہ یہ پیسہ ایک پراپرٹی ٹائیکون کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈز میں سے حاصل کیا گیا تھا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کے تحت پراپرٹی ٹائیکون کو 80 سے 90 ارب روپے کا فائدہ دیا گیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے وکلا کو چیلنج کیا کہ وہ ان الزامات کو غلط ثابت کر کے دکھائیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی کرپشن اسکینڈل سے بچنے کے لیے ڈیل کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہ دباؤ ڈال کر جیل سے باہر نکلنا چاہتے ہیں لیکن حکومت اس معاملے میں کسی قسم کی رعایت دینے کے لیے تیار نہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ مذاکرات باقی معاملات پر ہو سکتے ہیں لیکن کرپشن اسکینڈل پر نہیں۔