وفاقی حکومت نے برآمدات میں اضافے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے تجارتی ڈپلومیسی کو فعال بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور مختلف ممالک میں ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔
وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کے تحت ملائیشیا، چین، سعودی عرب، عراق اور عمان میں تجارتی افسران تعینات کیے جائیں گے تاکہ ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
یورپ میں ہنگری اور یونان کے لیے بھی ٹریڈ افسران تعینات کیے جائیں گے، جبکہ افریقی ممالک تنزانیہ اور موزمبیق میں تجارت کو فروغ دینے کے لیے خصوصی تجارتی نمائندے تعینات ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے نئی ٹیرف لائنز پر کام جاری ہے، اور چین میں ٹریڈ افسران کے ساتھ سپورٹ افسران کی تقرری پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ دیگر اہم ممالک میں بھی کمرشل افسران کی تعیناتی کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے۔
مالی سال 24-2023 کے دوران پاکستان کی برآمدات 30.6 ارب ڈالر رہیں، جبکہ درآمدات 53.1 ارب ڈالر تک محدود رہیں۔ اس کے نتیجے میں تجارتی خسارے میں 5.4 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اور یہ 22.5 ارب ڈالر تک آگیا۔
ذرائع کے مطابق، ملک کی برآمدات میں مجموعی طور پر 13.8 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ درآمدات میں 3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو تجارتی حکمت عملی میں بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔
وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق، اس فیصلے کے تحت ملائیشیا، چین، سعودی عرب، عراق اور عمان میں تجارتی افسران تعینات کیے جائیں گے تاکہ ان ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
یورپ میں ہنگری اور یونان کے لیے بھی ٹریڈ افسران تعینات کیے جائیں گے، جبکہ افریقی ممالک تنزانیہ اور موزمبیق میں تجارت کو فروغ دینے کے لیے خصوصی تجارتی نمائندے تعینات ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے نئی ٹیرف لائنز پر کام جاری ہے، اور چین میں ٹریڈ افسران کے ساتھ سپورٹ افسران کی تقرری پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ دیگر اہم ممالک میں بھی کمرشل افسران کی تعیناتی کے لیے حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے۔
مالی سال 24-2023 کے دوران پاکستان کی برآمدات 30.6 ارب ڈالر رہیں، جبکہ درآمدات 53.1 ارب ڈالر تک محدود رہیں۔ اس کے نتیجے میں تجارتی خسارے میں 5.4 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اور یہ 22.5 ارب ڈالر تک آگیا۔
ذرائع کے مطابق، ملک کی برآمدات میں مجموعی طور پر 13.8 فیصد اضافہ ہوا ہے، جبکہ درآمدات میں 3 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو تجارتی حکمت عملی میں بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔