لندن۔چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے معاملے میں پاکستان کے سخت مؤقف نے بھارت کو مشکل میں ڈال دیا، جس کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے آج ہونے والے اجلاس سے پہلے بھارت نے مزید وقت مانگ لیا۔
ذرائع کے مطابق، چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے آج ہونے والی بورڈ میٹنگ ملتوی کردی گئی ہے۔
29 نومبر کو ہونے والا اجلاس، جس میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حوالے سے اہم فیصلہ متوقع تھا، بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا۔ آئی سی سی نے دونوں ممالک کے بورڈز کو 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر معاملات پر مزید مشاورت کی ہدایت دی ہے۔
آئی سی سی بورڈ ڈائریکٹرز کی گزشتہ ملاقات میں فریقین نے اپنی تجاویز پیش کیں، جن پر غور آج کے اجلاس میں متوقع ہے۔ دبئی میں منعقد ہونے والے اس اہم اجلاس میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سمیت کئی ممالک کے بورڈ حکام نے شرکت کی، جبکہ کچھ اراکین نے ویڈیو کال کے ذریعے شمولیت اختیار کی۔
پاکستان نے اجلاس میں واضح طور پر زور دیا کہ چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی مکمل طور پر پاکستان میں ہوگی اور ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کردیا۔ آئی سی سی کی جانب سے پیش کردہ تجاویز پر مختصر تبادلہ خیال کے بعد فیصلہ ہفتے تک مؤخر کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز اپنی حکومتوں سے مشورہ لے کر کسی ممکنہ فیصلے تک پہنچیں گے، جبکہ آئی سی سی نے دونوں فریقین کے لیے ایک متوازن حل پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔
پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت کو کسی غیرمنصفانہ فائدے کی اجازت دی گئی تو پاکستانی ٹیم آئندہ ایونٹس میں بھارت کے خلاف کھیلنے سے انکار کرسکتی ہے۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے اپنے مالی وسائل کا دباؤ استعمال کرتے ہوئے آئی سی سی پر ہائبرڈ ماڈل اپنانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم اپنی عزت پر سمجھوتہ نہیں کریں گے اور ہر قیمت پر قومی وقار کا تحفظ کریں گے۔ چیمپئنز ٹرافی کے انتظامات تقریباً مکمل ہیں، اور اب صرف حتمی فیصلے کا انتظار ہے۔