اسلام آباد۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما لطیف کھوسہ نے انکشاف کیا ہے کہ اڈیالہ جیل میں پارٹی کے بانی سے ملاقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بیرسٹر سیف کو خصوصی جیٹ طیارے کے ذریعے پشاور سے بلایا گیا، اور یہ ملاقات صبح 8 بجے اڈیالہ جیل میں ممکن بنائی گئی۔
لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین کو مقتدر حلقوں نے پیشکش کی تھی کہ اگر احتجاج ختم کیا جائے تو بانی پی ٹی آئی کو رہا کر دیا جائے گا۔ تاہم، انہوں نے اس پیشکش کو وقت گزاری اور بہلانے کا حربہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہائی کے بدلے کچھ شرائط رکھی گئی تھیں، جن میں احتجاج موخر کرنا شامل تھا، لیکن ہم نے کہا کہ یہ وعدے اور تاخیری حربے قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ احتجاج کے خاتمے کا اعلان خود بانی پی ٹی آئی کریں گے، اور سنگجانی میں بیٹھنے کی بات بعد میں ہوئی تھی۔
لطیف کھوسہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو 36 گھنٹے قید تنہائی میں رکھا گیا، جو ایک سنگین مسئلہ ہے اور اس پر بات چیت ضروری ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان معاملات پر شفافیت دکھائے اور غیر ضروری شرائط عائد کرنے سے باز رہے۔