اسلام آباد ۔دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان پہلے بھی کئی بار کہہ چکا ہے کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات متاثرہ خاندانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں۔ حکومت پاکستان کی ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی۔ ہم تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، اور ایک ملک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کا مطلب دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں ہے۔
اسرائیلی قیادت کی جانب سے ایران کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق بیان پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جاری نسل کشی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ لبنان کی خودمختاری کی حمایت اور وہاں جنگ بندی کے معاہدے کا خیر مقدم کیا جاتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ نے حالیہ احتجاج کے دوران کئی افغان شہری گرفتار کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی شہریوں کا پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کرنا مکمل طور پر غیر قانونی ہے اور تمام غیر ملکیوں کو سیاسی معاملات سے دور رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔ گرفتار افغان شہریوں کی تفصیلات وزارت داخلہ فراہم کرے گی۔
پاکستانیوں کے متحدہ عرب امارات کے سفر پر کوئی پابندی عائد نہیں ہے، تاہم دفتر خارجہ کو امارات میں قید پاکستانیوں کی درست تعداد کا علم نہیں۔
بیلاروس کے صدر کے حالیہ دورے کے حوالے سے ترجمان نے بتایا کہ اکانومی، کنیکٹیویٹی، بزنس ایکسچینجز، کسٹم اور دیگر اہم امور پر معاہدے طے پائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار 2 اور 3 دسمبر کو ایران کا دورہ کریں گے۔ دورے کے دوران ای سی او کے فریم ورک کے تحت تعاون کو فروغ دینے، ای سی او کلین انرجی چارٹر پر دستخط، مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال اور علاقائی امن پر بات چیت کی جائے گی۔