ذہانت کی بات کی جائے تو پرندوں کو اکثر عقل مند سمجھا جاتا رہا ہے، لیکن ایک پرندہ ہے جس نے سائنسدانوں کو ہمیشہ چونکا دیا ہے، اور وہ ہے کوا۔
سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے بعد یہ دریافت کیا ہے کہ کوا نہ صرف اوزار بنانے، ذخیرہ کرنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ وہ کھیلنے کا بھی شوقین ہوتا ہے۔ حال ہی میں سائنسدانوں نے ایک اور حیران کن خصوصیت دریافت کی ہے: کوا انتقامی بھی ہوتے ہیں اور وہ نقصان پہنچانے والوں کو طویل عرصے تک یاد رکھتے ہیں۔
امریکا کی واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر جان مارزلف اور ان کی ٹیم نے اس بات کو ثابت کرنے کے لیے ایک تجربہ کیا۔ پروفیسر مارزلف نے ابتدا میں ایک خوفناک ماسک پہن کر سات کووں کو پکڑا اور انہیں قید کیا، پھر کچھ وقت بعد انہیں چھوڑ دیا، اور اس سے پہلے ان کی ٹانگوں پر شناختی ٹیگ لگا دیے۔
کچھ عرصہ بعد، پروفیسر اور ان کی ٹیم نے اسی ماسک کو دوبارہ پہنا اور یونیورسٹی کے کیمپس میں چکر لگایا۔ اس دوران کووں کو کھانا دیا گیا اور ان کے ردعمل کو ریکارڈ کیا گیا۔ نتیجہ حیران کن تھا: 53 میں سے 47 کووں نے جارحانہ رویہ اختیار کیا۔ لیکن جب پروفیسر نے ماسک اُتار کر انہیں دوبارہ کھانا دیا تو ان کا رویہ بدل گیا۔ اس تجربے نے ثابت کر دیا کہ کوے نہ صرف شکلیں پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ وہ خاص طور پر ان لوگوں کو یاد رکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ تحقیق کووں کی ذہانت اور یادداشت کی صلاحیت کو مزید اجاگر کرتی ہے، اور یہ ثابت کرتی ہے کہ کوے صرف اپنے ماحول کو سمجھنے میں ہی نہیں بلکہ اس میں اپنے تجربات اور ردعمل کو بھی محفوظ رکھتے ہیں۔
سائنسدانوں نے طویل تحقیق کے بعد یہ دریافت کیا ہے کہ کوا نہ صرف اوزار بنانے، ذخیرہ کرنے اور ان کی دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، بلکہ وہ کھیلنے کا بھی شوقین ہوتا ہے۔ حال ہی میں سائنسدانوں نے ایک اور حیران کن خصوصیت دریافت کی ہے: کوا انتقامی بھی ہوتے ہیں اور وہ نقصان پہنچانے والوں کو طویل عرصے تک یاد رکھتے ہیں۔
امریکا کی واشنگٹن یونیورسٹی کے پروفیسر جان مارزلف اور ان کی ٹیم نے اس بات کو ثابت کرنے کے لیے ایک تجربہ کیا۔ پروفیسر مارزلف نے ابتدا میں ایک خوفناک ماسک پہن کر سات کووں کو پکڑا اور انہیں قید کیا، پھر کچھ وقت بعد انہیں چھوڑ دیا، اور اس سے پہلے ان کی ٹانگوں پر شناختی ٹیگ لگا دیے۔
کچھ عرصہ بعد، پروفیسر اور ان کی ٹیم نے اسی ماسک کو دوبارہ پہنا اور یونیورسٹی کے کیمپس میں چکر لگایا۔ اس دوران کووں کو کھانا دیا گیا اور ان کے ردعمل کو ریکارڈ کیا گیا۔ نتیجہ حیران کن تھا: 53 میں سے 47 کووں نے جارحانہ رویہ اختیار کیا۔ لیکن جب پروفیسر نے ماسک اُتار کر انہیں دوبارہ کھانا دیا تو ان کا رویہ بدل گیا۔ اس تجربے نے ثابت کر دیا کہ کوے نہ صرف شکلیں پہچاننے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ وہ خاص طور پر ان لوگوں کو یاد رکھتے ہیں جو انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ تحقیق کووں کی ذہانت اور یادداشت کی صلاحیت کو مزید اجاگر کرتی ہے، اور یہ ثابت کرتی ہے کہ کوے صرف اپنے ماحول کو سمجھنے میں ہی نہیں بلکہ اس میں اپنے تجربات اور ردعمل کو بھی محفوظ رکھتے ہیں۔