سابق بھارتی کرکٹر اجے جڈیجا کو گجرات کے جام نگر تخت کا وارث قرار دے دیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، دسہرہ کے موقع پر نوانا نگر کے مہاراجہ جام صاحب نے اجے جڈیجا کو 1 ہزار 450 کروڑ روپے سے زائد دولت کا وارث قرار دیا۔ اس رقم کے حصول کے بعد اجے جڈیجا بھارت میں کھیلوں کی سب سے زیادہ امیر شخصیت بن جائیں گے، اور وہ حیران کن طور پر ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں، جن کی مجموعی مالیت تقریباً 1 ہزار کروڑ روپے ہے۔
اجے جڈیجا کا خاندان بھارتی کرکٹ کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ بھارت کے ڈومیسٹک ایونٹس رنجی ٹرافی اور دلیپ ٹرافی کا نام بھی ان کے رشتہ داروں کے ایس رنجیت سنگھ اور کے ایس دلیپ سنگھ کے نام پر رکھا گیا ہے۔
اجے جڈیجا نے 1992 سے 2000 تک بھارتی ٹیم کے لیے 196 ون ڈے اور 15 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔ وہ ایک شاہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، اور ان کے والد دولت سنگھ جڈیجا جام نگر سے تین بار رکن اسمبلی رہے ہیں۔
مہاراجہ جامصاحب نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے اجے جڈیجا کی بدولت اپنا وارث مل گیا ہے۔ جام نگر کے لوگوں کی خدمت کی ذمہ داری اٹھانا واقعی ایک اعزاز ہے۔”
مہاراجہ صاحب خود بھی ایک سابق کرکٹر ہیں، جنہوں نے رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کی کپتانی کی اور 1966 میں نواں نگر کی وارثت سنبھالی۔ یہ خاندان کرکٹر رنجیت سنگھ جڈیجہ سے ملتا ہے، جنہوں نے 1907 سے 1933 تک نواں نگر پر حکومت کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، دسہرہ کے موقع پر نوانا نگر کے مہاراجہ جام صاحب نے اجے جڈیجا کو 1 ہزار 450 کروڑ روپے سے زائد دولت کا وارث قرار دیا۔ اس رقم کے حصول کے بعد اجے جڈیجا بھارت میں کھیلوں کی سب سے زیادہ امیر شخصیت بن جائیں گے، اور وہ حیران کن طور پر ویرات کوہلی کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں، جن کی مجموعی مالیت تقریباً 1 ہزار کروڑ روپے ہے۔
اجے جڈیجا کا خاندان بھارتی کرکٹ کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ بھارت کے ڈومیسٹک ایونٹس رنجی ٹرافی اور دلیپ ٹرافی کا نام بھی ان کے رشتہ داروں کے ایس رنجیت سنگھ اور کے ایس دلیپ سنگھ کے نام پر رکھا گیا ہے۔
اجے جڈیجا نے 1992 سے 2000 تک بھارتی ٹیم کے لیے 196 ون ڈے اور 15 ٹیسٹ میچز کھیلے ہیں۔ وہ ایک شاہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، اور ان کے والد دولت سنگھ جڈیجا جام نگر سے تین بار رکن اسمبلی رہے ہیں۔
مہاراجہ جامصاحب نے اس فیصلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “مجھے اجے جڈیجا کی بدولت اپنا وارث مل گیا ہے۔ جام نگر کے لوگوں کی خدمت کی ذمہ داری اٹھانا واقعی ایک اعزاز ہے۔”
مہاراجہ صاحب خود بھی ایک سابق کرکٹر ہیں، جنہوں نے رنجی ٹرافی میں سوراشٹرا کی کپتانی کی اور 1966 میں نواں نگر کی وارثت سنبھالی۔ یہ خاندان کرکٹر رنجیت سنگھ جڈیجہ سے ملتا ہے، جنہوں نے 1907 سے 1933 تک نواں نگر پر حکومت کی۔