انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے تناظر میں ترقی پذیر ممالک میں شدید گرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ یہ بات آئی ایف سی اور برطانیہ کی حکومت کی مشترکہ مطالعاتی رپورٹ میں بیان کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، دنیا میں شدید گرمی سے متعلقہ اموات کی سالانہ اوسط تقریباً 5 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے ترقی پذیر معیشتوں میں، جہاں شدید گرمی کے اثرات پہلے ہی محسوس کیے جا رہے ہیں، گھروں، دفاتر اور سپلائی چینز میں کولنگ کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شدید گرمی کا مقابلہ کرنے کے لیے ماحول دوست اور پائیدار انتظامات کی ضرورت ہے۔ ریفریجریشن اور ایئر کنڈیشننگ کا زیادہ استعمال توانائی کی طلب میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، جو پاور گریڈز پر دباؤ ڈال سکتا ہے اور ممکنہ طور پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں اضافہ کر سکتا ہے، جس سے درجہ حرارت میں مزید اضافہ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
موجودہ وقت میں کولنگ کے لیے دستیاب ٹیکنالوجی ترقی پذیر ممالک کے لیے مہنگی ہے، اس لیے حکومتوں، بین الاقوامی اداروں اور امدادی تنظیموں کی موثر مداخلت سے ترقی پذیر معیشتوں میں پائیدار کولنگ کے لیے سرمایہ کاری ایک وقت کی ضرورت ہے۔