Site icon Bloom Pakistan Urdu

نمکین پانی کے قطرے ناک میں ڈالنے سے بچوں کے زکام کو کم کیا جاسکتا

نمکین پانی کے قطرے ناک میں ڈالنے سے بچوں کے زکام کو کم کیا جاسکتا

ایک نئی تحقیق کے مطابق، نمکین پانی کے قطرے بچوں کے زکام کی مدت کو دو دن تک کم کر سکتے ہیں۔تحقیقی ڈاکٹر نے کہا، ہم نے پایا کہ نمکین پانی کےقطرے ناک میں استعمال کرنے والے بچوں میں زکام کی علامات اوسطاً چھ دن تک رہیں، جبکہ عام دیکھ بھال کرنے والے بچوں میں یہ علامات آٹھ دن تک جاری رہیں۔
انہوں نے مزید کہا، نمکین پانی کے قطرے لینے والے بچوں کو بیماری کے دوران کم دوا کی ضرورت بھی پیش آئی۔
ڈاکٹر نے کہا کہ بچوں کو سال میں 10 سے 12 بار زکام ہوتا ہے، جو ان اور ان کے خاندانوں پر بڑا اثر ڈالتا ہے۔

نئی ٹیکنالوجی: صحت کی نگرانی کے لئے آپ کی انگلی ہی کافی

نئی تحقیق کے لیے، محققین نے 6 سال یا اس سے کم عمر کے 400 سے زیادہ بچوں کو بھرتی کیا اور انہیں تصادفی طور پر نمکین پانی کے قطرے یا عام دیکھ بھال لینے کے لیے تقسیم کیا اگر وہ زکام کا شکار ہوتے ہیں۔
تحقیقی ماہرین نے نوٹ کیا کہ جنوبی ایشیا میں لوگ اکثر نمکین پانی کے محلول کو ناک کی صفائی یا غرارے کے لیے زکام کے علاج کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
مجموعی طور پر، تقریباً 300 بچوں کو زکام ہوا، جن میں سے نصف کو نمکین پانی کے قطرے علاج کے طور پر دیے گئے۔
تحقیقی ماہرین نے بتایا کہ والدین نے دن میں کم از کم چار بار تین قطرے دیے، اور یہ نمکین پانی کا محلول گھر میں سمندری نمک سے بنایا گیا تھا۔
نمکین پانی کے قطرے نہ صرف بچوں کی صحت کو تیزی سے بہتر بناتے ہیں بلکہ زکام کے پھیلاؤ کو بھی کم کرتے ہیں۔ تقریباً 46فیصد خاندانوں میں دوسرے افراد کو زکام ہوا، جبکہ 61فیصد خاندانوں میں جن کے بچوں کو عام دیکھ بھال دی گئی تھی، دوسرے افراد بھی بیمار ہوئے۔
تحقیق میں رپورٹ کیا گیا کہ تقریباً 82فیصد والدین نے کہا کہ ناک کے قطرے ان کے بچے کو تیزی سے صحت یاب کرنے میں مددگار ثابت ہوئے، اور 81فیصد والدین نے مستقبل میں نمکین پانی کے قطرے استعمال کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔
ڈاکٹر نے مزید کہا، ہماری تحقیق نے یہ بھی ظاہر کیا کہ والدین محفوظ طریقے سے ناک کے قطرے تیار اور بچوں کو دے سکتے ہیں، اور اس طرح بچوں میں عام زکام پر کچھ کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔

Exit mobile version