کوئٹہ۔ بلوچستان میں 28 جولائی سے جاری احتجاج کے گیارہویں دن بلوچ یکجہتی کمیٹی اور حکومت کے درمیان معاملات پر اتفاق ہو گیا۔
تمام معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اگر مطالبات پر عمل درآمد ہوتا ہے تو گوادر دھرنے کے شرکاءآج ایک ریلی کی صورت میں تربت پہنچیں گے۔
صوبائی وزیر ظہور بلیدی کی قیادت میں کمشنر مکران ڈویڑن، ڈپٹی کمشنر گوادر، اور ایس ایس پی پر مشتمل مذاکراتی ٹیم نے بات چیت کی۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے مذاکرات میں حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کیے جن میں گرفتار کارکنوں کی رہائی، مقدمات کا خاتمہ، اور عام عوام کے نقصانات کا تدارک شامل ہیں۔
بات چیت میں یہ طے پایا کہ پرامن مظاہرے پر طاقت کا استعمال نہیں کیا جائے گا اور محکمہ داخلہ بلوچستان ایک نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔ گوادر اور مکران کی تمام سڑکیں کھول دی جائیں گی اور نیٹ ورک کو بحال کیا جائے گا۔بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق گوادر سے تربت کی طرف مارچ کیا جائے گا اور وہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔