چین نے 2025 کے آخر تک شدید فضائی آلودگی پر مؤثر قابو پانے کے لیے آلودگی کے اخراج میں کمی کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
ڈیپارٹمنٹ آف ایٹماسفیئرک انوائرنمنٹ کے ڈائریکٹر اور سینئر ماحولیاتی عہدیدار، لی ٹائینوی کے مطابق، چین اس ہدف کو ایئر کوالٹی کی پیش گوئی اور ابتدائی وارننگ کے نظام کو بہتر بنا کر، نقصان دہ پی ایم 2.5 ذرات اور اوزون آلودگی کے مؤثر انتظام کے ذریعے حاصل کرے گا۔
منسٹری آف ایکولوجی اینڈ انوائرنمنٹ کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں لی نے واضح کیا کہ “نیلے آسمانوں کے لیے جاری جدوجہد میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔”
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ اگرچہ چین میں فضائی آلودگی کی صورتحال میں کچھ بہتری آئی ہے، تاہم یہ اب بھی ایک سنگین مسئلہ ہے جو معیشت اور عوام کے معیارِ زندگی پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
ادارے کے مطابق، فضائی آلودگی کے باعث چین میں ہر سال تقریباً 20 لاکھ اموات واقع ہوتی ہیں، جو اس مسئلے کی شدت کو ظاہر کرتی ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔