سال 1992 سے 2017 تک شائقین کرکٹ کو محظوظ کرنے والا ہانگ کانگ سپر سکسز ٹورنامنٹ ایک بار پھر منعقد ہونے جا رہا ہے، جس میں بھارت کی ٹیم بھی حصہ لے گی۔
یہ ٹورنامنٹ یکم سے 3 نومبر تک ہانگ کانگ کے کولون کرکٹ کلب میں کھیلا جائے گا، جس میں کل 8 ٹیمیں شامل ہوں گی۔ کرکٹ ہانگ کانگ نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس خبر کی تصدیق کی ہے، جس سے پاک بھارت ٹاکرے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
ہانگ کانگ کی کرکٹ کی تاریخ 1842 میں شروع ہوئی، جب پہلا آفیشل گیم کھیلا گیا۔ اگرچہ یہ مقابلے چھوٹے سائز کے ہیں، لیکن ان میں مختلف مینز اور ویمنز ٹیموں نے شرکت کی ہے۔
کرکٹ ہانگ کانگ، جو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا رکن ہے، نے 7 سال کے وقفے کے بعد اس تیز رفتار فارمیٹ کو دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ 1993 سے 1997 تک ایک سالانہ ایونٹ تھا، اور اس کے بعد وقفے وقفے سے منعقد ہوتا رہا۔ آخری بار 2017 میں منعقد ہوا تھا، جب جنوبی افریقہ نے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔
جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے پاس 5، 5 ٹائٹلز ہیں، جبکہ پاکستان نے 4 ٹائٹل جیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سری لنکا، آسٹریلیا، بھارت اور ویسٹ انڈیز نے ایک ایک ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت نے آخری بار 2012 میں اس ایونٹ میں شرکت کی تھی، اور اس کے بعد ہونے والے ایونٹس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔
یہ ٹورنامنٹ یکم سے 3 نومبر تک ہانگ کانگ کے کولون کرکٹ کلب میں کھیلا جائے گا، جس میں کل 8 ٹیمیں شامل ہوں گی۔ کرکٹ ہانگ کانگ نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ کے ذریعے اس خبر کی تصدیق کی ہے، جس سے پاک بھارت ٹاکرے کے امکانات بھی بڑھ گئے ہیں۔
ہانگ کانگ کی کرکٹ کی تاریخ 1842 میں شروع ہوئی، جب پہلا آفیشل گیم کھیلا گیا۔ اگرچہ یہ مقابلے چھوٹے سائز کے ہیں، لیکن ان میں مختلف مینز اور ویمنز ٹیموں نے شرکت کی ہے۔
کرکٹ ہانگ کانگ، جو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا رکن ہے، نے 7 سال کے وقفے کے بعد اس تیز رفتار فارمیٹ کو دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹورنامنٹ 1993 سے 1997 تک ایک سالانہ ایونٹ تھا، اور اس کے بعد وقفے وقفے سے منعقد ہوتا رہا۔ آخری بار 2017 میں منعقد ہوا تھا، جب جنوبی افریقہ نے فائنل میں پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا۔
جنوبی افریقہ اور انگلینڈ کے پاس 5، 5 ٹائٹلز ہیں، جبکہ پاکستان نے 4 ٹائٹل جیتے ہیں۔ اس کے علاوہ، سری لنکا، آسٹریلیا، بھارت اور ویسٹ انڈیز نے ایک ایک ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت نے آخری بار 2012 میں اس ایونٹ میں شرکت کی تھی، اور اس کے بعد ہونے والے ایونٹس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا۔