محققین نے بتایا کہ صحت کی نگرانی کیلئے پسینے سے چلنے والی انگلی یہ ڈیوائس پٹی پہننے جتنا آسان ہے۔
یہ الیکٹرانک لپیٹ خون میں شکر، وٹامنز، ادویات اور دیگر مادوں کی سطحوں کا اندازہ انگلی کے پسینے کا تجزیہ کر کے کرتی ہے۔
محققین نے کہا کہ یہ ڈیوائس اپنے تجزیے کے لیے اسی انگلی کے پسینے سے توانائی حاصل کرتی ہے۔
یہ آپ کی انگلیوں پر خودکار صحت کی نگرانی کرتی ہے،پہننے والا آرام کر رہا ہو یا سو رہا ہو، ڈیوائس پھر بھی توانائی حاصل کر سکتی ہے اور بایو مارکر کی سطحوں کو ٹریک کر سکتی ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے پہلی خودکار انسولین ڈیلیوری سسٹم کی منظوری
پھر محققین نے کہا کہ انگلیاں جسم کی سب سے زیادہ پسینہ پیدا کرنے والی جگہیں ہیں۔
ہر انگلی میں ہزاروں sweat glands ہوتے ہیں، جو جسم کے دوسرے حصوں کی نسبت 100 سے 1,000 گنا زیادہ پسینہ پیدا کر سکتے ہیں۔
صحت کی نگرانی کے لیے اس پسینے کا استعمال کرنے کے لیے، محققین نے ایک پتلے، لچکدار اور کھینچنے والے پالیمر پر متعدد الیکٹرانک اجزاء کو لگایا جو انگلی کے ارد گرد اچھی طرح سے لپٹ جاتی ہے۔
یہ لپیٹ بایوفیول سیلز پر مشتمل ہوتی ہے جو پسینے میں پائے جانے والے کیمیکلز کو بجلی میں تبدیل کرتی ہے، جو کہ دو لچکدار سلور کلورائیڈ-زنک بیٹریوں میں ذخیرہ کی جاتی ہے۔
بیٹریاں چار سینسرز کو پاور فراہم کرتی ہیں جو مخصوص بایو مارکرز جیسے کہ گلوکوز، وٹامن سی یا لیوڈوپا (پارکنسن کی بیماری کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا) کی نگرانی کرتے ہیں۔ ایک چھوٹا سا چپ سینسرز سے سگنلز پروسیس کرتا ہے اور ڈیٹا کو بلوٹوتھ کے ذریعے اسمارٹ فون یا لیپ ٹاپ ایپس پر منتقل کرتا ہے۔