اسلام آباد۔نائب امیر جماعت اسلامی، سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، چکوال، جہلم، گجرات، منڈی بہاؤالدین کے قائدین ڈاکٹر طارق سلیم، نصراللہ رندھاوا، عارف شیرازی، امجد خان، محمد آصف، ڈاکٹر قاسم، سیف اللہ ساہی، چوہدری انصر محمود، محمد اقبال خان اور سرگودھا کے اویس قاسم سے فون پر رابطہ کیا۔
اِن رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام اضلاع سے ہڑتال شٹرڈاؤن کامیاب ہے۔ حافظ نعیم الرحمن کی کال پر تمام طبقات نے لبیک کہا ہے۔ تاجر برادری، دکاندار، گھریلو صارفین مہنگی بجلی، بدترین مہنگائی، قوتِ خرید کے خاتمہ اور حکومتی ٹیکسوں، عیاشیوں اور آئی پی پیز کی تباہ کاریوں سے تنگ آچکے ہیں، حکمرانوں کی بےحسی کے خلاف احتجاج، ہڑتال، دھرنوں اور لانگ مارچ کے سِوا کوئی راست نہیں بچا۔ حکمران جان لیں کہ آزاد کشمیر، بنوں، بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں عوامی رعمل حقیقت میں حکمرانوں کی نااہلی، ظلم اور جبر کے خلاف ہے جس کا نقصان ملک و مِلت کو ہورہا ہے۔ ملک گیر ہڑتال عوام کی پُرامن جمہوری مزاحمت کی طاقت کو نتیجہ خیز بنائے گی۔
قبل ازیں لیاقت بلوچ سے وزیراعظم کے مشیر برائے پاور محمد علی کی ملاقات ہوئی۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزراء اعلیٰ اچھی طرح یہ امر ذہن نشین کرلیں، کان کھولیں اور اپنے اوپر بےحسی کا لبادہ اُتاردیں، عوام ریلیف چاہتے ہیں، عوام باعزت زندگی، روزگار اور اپنی اولادوں کا تحفظ چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ آئی پی پیز اور انرجی بحران کے حل کے لیے ٹاسک فورس دِن رات محنت کررہی ہے اور کوشش ہے کہ 30 دِنوں میں ٹاسک فورس اپنا کام مکمل کرے اور مرحلہ وار بجلی صارفین کو سستی بجلی ملنا شروع ہوجائے۔
لیاقت بلوچ نے حکومت کو متنبہ کیا کہ ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال عوامی ردعمل کا ٹریلر ہے۔ جب عوام لانگ مارچ کرتے اسلام آباد کی جانب آئیں گے تو بنلگہ دیش، سری لنکا، انڈونیشیا، کینیا کے واقعات پیچھے رہ جائیں گے۔