سپیس ایکس نے منگل کی صبح کو چار رکنی عملے کے ساتھ پولارس ڈان کو لانچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، جو کہ اپالو مشنوں کے اختتام کے بعد سے اب تک کی سب سے دور پرواز ہوتی، مگر ہیلیم لیک کی وجہ سے لانچ کو مؤخر کر دیا گیا ہے، اور اب یہ امکان ہے کہ لانچ ہفتے کے آخر میں ہو سکے گی۔
سپیس ایک نے ایک اپ ڈیٹ میں لکھا، “ٹیمیں Quick Disconnect umbilical پر زمین کے جانب ہیلیم لیک کا قریب سے جائزہ لے رہی ہیں۔ فالکن اور ڈریگن صحت مند ہیں اور عملہ اپنے کئی دنوں کے مشن کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔” انہوں نے مزید کہا، “اگلی لانچ کا موقع بدھ سے پہلے نہیں ہوگا۔”
سپیس ایکس نے 22اسٹار لنک سیٹلائٹس کو مدار میں بھیج دیا
عملے کی قیادت ارب پتی فلاحی شخصیت جیرڈ آئیزیک مین کر رہے ہیں اور اس میں سپیس ایکس کے دو ابتدائی ملازمین شامل ہیں جو خلا میں جا چکے ہیں، طبی افسر انا مینن اور مشن اسپیشلسٹ سارہ گِلِس۔ ریٹائرڈ امریکی فضائیہ کے لیفٹیننٹ کرنل اسکاٹ “کِڈ” پوٹیٹ Polaris Dawn کو پائلٹ کریں گے۔
سارہ گِلِس نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا، “ہم آج کے لیے باضابطہ طور پر لانچ کو ملتوی کر چکے ہیں، مگر سپیس ایکس ٹیم شاندار کام کر رہی ہے تاکہ تمام نظام 100 فیصد لانچ کے لیے تیار ہوں!”
سپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے لانچ کے مؤخر ہونے سے پہلے پیر کو X پر ایک پوسٹ میں عملے کی حفاظت پر توجہ دی۔
مسک نے کہا، “عملے کی حفاظت بالکل اولین ترجیح ہے اور یہ مشن معمول سے زیادہ خطرے کا حامل ہے، کیونکہ یہ اپالو کے بعد سب سے دور انسانوں کی پرواز ہوگی اور یہ پہلا تجارتی خلا میں سیر ہوگا!” انہوں نے خبردار کیا، “اگر کوئی مسائل پیش آئیں تو لانچ کو اُس وقت تک مؤخر کر دیا جائے گا جب تک ان مسائل کا حل نہ نکل آئے۔”