اسلام آباد ۔وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں نیشنل ایکشن پلان کا ایک بھی اجلاس نہیں ہوا،پی ٹی آئی دور حکومت میں دہشت گردوں کو واپس لایا گیا، آج جو خون بہہ رہا ہے اس کی ذمہ دار تحریک انصاف ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ قوم کو دہشت گردی کے خلاف متحد ہونا ہوگا، خیبر پختونخوا میں جدید بنیادوں پر کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بننا چاہئے، بلوچستان میں امن کے قیام کے لئے سیکورٹی فورسز قربانیاں دے رہی ہیں، ہم شہداءکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں 11 دہشت گرد مارے گئے، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں پاک فوج اور پولیس کے جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، اس معاملے پر سیاست سے گریز کرنا چاہئے، تحریک انصاف نے چار سال اس ملک میں دہشت گردوں کو فروغ دیا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ آج بلوچستان اور پنجاب میں واقعات ہوئے، ہمارے سیکورٹی اداروں کے جوان قربانیاں دے رہے ہیں، شہداءکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، جو لوگ زخمی ہوئے، ان کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سیکورٹی جوانوں نے وطن کی خاطر قربانیاں دیں۔
وزیر اطلاعات نے نکتہ اعتراض پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران کراچی سرکلر ریلوے سے متعلق اعلیٰ سطح پر بات ہوئی، دورہ کے دوران ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے کے منصوبے زیر بحث رہے، ایئر پورٹس کے حوالے سے اتھارٹی کے قیام کا مقصد ایئر پورٹس کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بیرون ملک سے لوگ جب یہاں آئیں تو انہیں تمام سہولیات میسر ہونی چاہئیں، آئی پی پیز کے معاملات سے متعلق ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، ماضی میں جب اس ملک میں 18، 18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی تو اس وقت ضرورت کے تحت کم قیمت پر پاور پراجیکٹ لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ان پاور پراجیکٹس کے قیام میں نجی شعبے نے بھی حصہ لیا، اب ہماری ضروریات بدل چکی ہیں، آئی پی پیز کے معاملات پر نظرثانی کے لئے وزیراعظم نے نیشنل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، وفاقی حکومت نے دو ماہ کے لئے بجلی کے بلوں میں 50 ارب روپے کی سبسڈی دی ہے، ٹاسک فورس آئی پی پیز سے متعلق اپنی سفارشات پیش کرے گی۔