مردان۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صدر محمود خان اچکزئی نے بیان دیا ہے کہ صدر آصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے دو تہائی اکثریت کے حصول کے لیے ملاقات کی ہے۔
مردان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود اچکزئی نے کہا کہ زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے دو تہائی اکثریت کے لیے بات چیت کی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے الزام لگایا کہ سیاسی جماعتیں چندے کے نام پر رشوت لے رہی ہیں۔
محمود اچکزئی نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں حکمرانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے، اور انتخابات میں پی ٹی آئی نے ملک بھر میں کامیابی حاصل کی ہے، لہذا حکمرانی کا حق بھی اسی پارٹی کو ملنا چاہیے۔
سینئر سیاستدان نے نو مئی کے واقعات کے بارے میں کہا کہ صرف 9 مئی کی نہیں بلکہ دیگر مسائل کی بھی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے، مزید کہا کہ اگر ملک میں آئین کی حکمرانی قائم ہوتی تو پاکستان نہ ٹوٹتا، بھٹو کو پھانسی نہ دی جاتی اور نہ ہی بے نظیر بھٹو کا قتل ہوتا۔
محمود اچکزئی نے کہا کہ پاکستان بحران کی صورت میں ہے، اور ملک کے تمام مسائل اندرونی نوعیت کے ہیں، جبکہ ہم اپنے ہی ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے ،مطالبہ کیا کہ ملک میں موجود تمام قومیتوں کو برابر کے حقوق دیے جائیں، اور کہا کہ ہم خیرات نہیں بلکہ اپنے جائز حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
چیئرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے یہ بھی کہا کہ فوج اور ایجنسیوں کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، اور پاکستان کو چلانے کے لیے آئین کی بالادستی اور پارلیمنٹ کو اقتدار کا اصل منبع تسلیم کرنا ضروری ہے۔
محمود اچکزئی نے، یہ انکشاف بھی کیا کہ ماضی میں نواز شریف نے انہیں وزارت کی پیشکش کی تھی، لیکن انہوں نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔